Monday, November 20, 2023

رنجشوں کی راتیں


 رنجشوں کی راتیں

رنجشوں کی راتوں میں، دل کا سوال ہے کیا تم بھی خاموشی میں راتوں کو جاگتے ہو؟

خاموشی کی راتوں میں، دل کی بات ہے کیا تم بھی اپنی خاموشی کو روشنی سمجھتے ہو؟

راتوں کے پردے میں، دل کی بیچینی ہے کیا تم بھی اندھیرے میں روشنی ڈھونڈتے ہو؟

اندھیری راتوں میں، دل کا ویرانہ ہے کیا تم بھی اپنے اندھیرے کو روشنی سمجھتے ہو؟

پر نہیں جانے کب ہوتی ہے صبح اور نہیں جانے کب تک جاری رہتی ہے یہ راتیں

لیکن امید ہے ہر دل کے دکھ میں راحت کی ایک کرن راتیں بھی گزر جاتی ہیں